Thursday, January 1, 2009

2 january 2009

last night i read a small poem of parveen shakar

tum mujh ko gudiya kahete ho
th-eek hi k-hete ho
kh-lne wale hatooN ko
main gudiya hi lagti hooN
jo p-hena do saje ga
mera koi rang nahi hai

3 comments:

افتخار اجمل بھوپال said...

کوشش کر کے شعر پڑھ ہی لئے ۔ آپ اُردو نصب کر لیجئے پھر اُردو انگریزی دونوں لکھتے رہیئے ۔ اس سلسلہ میں میں آپ کی مدد کر سکتا ہوں

ایک درخواست بھی ہے ۔ تبصرہ کی آپشن میں مندرجہ ذیل بھی ڈال دیجئے
Name/URL

http://www.theajmals.come/blog

افتخار اجمل بھوپال said...

آج ميں ظہيرالدين بابر کے متعلق ايک تحرير پر آپ کا تبصرہ پڑة کر پھر حاضر ہوا ہوں
آپ نے وہاں حقيقت لکھ دی ۔ مسئلہ يہ ہے کہ ہندو پاکستان کی موجودہ جوان نسل جانبدار لوگوں کی لکھی تاريخ پڑھتے ہيں اور جو گوری چمڑی والا لکھے اُسے حرفِ آخر سمجھتے ہيں
http://www.theajmals.com

zain khan said...

اردہ نصب کرنے مین میری مدد کیجئے-- شکریہ